کبھی کبھی جو تجھے یاد کرنے لگتے ہیں
نجانے آنکھ سے کیوں اشک گرنے لگتے ہیں
ہوا ہے کیا تجھے اے شجر کہ تیرے پتے
خزاں کی آمد سے پہلے ہی جھڑنے لگتے ہیں
تیری یاد بچا لیتی ہے ہمیں ورنہ
ہم تو چلنے سے پہلے ہی گرنے لگتے ہیں
شام ہوتے ہی جانے کیوں یہ تارے سارے
اتر کے اس کے آنگن میں چمکنے لگتے ہیں
مجھے معلوم ہے جب پیار ہوتا ہے ساحر
جو لوگ ہوتے ہیں اپنے بچھڑنے لگتے ہیں
About Me
- Abid Sahir
- al madinah manwarah, madinah, Saudi Arabia
Sunday, February 3, 2008
کبھی کبھی جو تجھے یاد کرنے لگتے ہیں
جانے کیوں
کیسا ہیں کیسے وسوسے دل میں
ہنسی جتنی لبوں پر ہے یہ دل اتنا پریشاں ہے
یہ میری روح اور مقتل اگر سپنوں کی باتیں ہیں
تو کیوں پھر خون کے چھینٹے
میں جب بیدار ہوتا ہوں میرے چہرے پہ ہوتے ہیں
نہ رسمیں ہیں میرے بس میں نہ موسم پر میرا قابو
نہ مجھ کو دسترس ہے ان بنے اپنوں کے رشتوں پر
نہ یہ جذبے ہی تابع ہیں
تو کیوں لگتا ہے نا ممکن کو میں ممکن بنا لوں گا
اسے اپنا بنا لوں گا
مجھے محسوس ہوتاہے
کہ بن ساحل سمندر میں یہ بن پتوار کشتی ہے
بدل دوں بادباں لیکن
بدل سکتا نہیں ہے جو میری قسمت میں لکھا ہے
جہاں ہو سانس میں لرزش جہاں ہوں پاؤں من من کے
جہاں اپنوں کو سب اپنے پرائے بھول جاتے ہیں
گلہ ہے اپنی قسمت سے
نہ جانے کیوں وہی رستے میری منزل کو جاتے ہیں
اُجڑے ہُوے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر
اُجڑے ہُوے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر
اُجڑے ہُوے لوگوں سے گریزاں نہ ہُوا کر
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
کیا جانئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے
وہ جھوٹ نہ بولے گا مرے سامنے آکر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
اے گردش دوراں ذرا تھم تھم کے چلا ک
ر پہلا سا کہاں اب مری رفتار کا عالم
تو اب تو مجھے جسم کے زنداں سے رہا کر
اک روح کی فریاد نے چونکا دیا مجھکو
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں رہا کر
اب ٹھوکریں کھائے گا کہاں اے غم احباب
دیکھا ہے کئی بار چراغوں کو بُجھا کر
Saturday, February 2, 2008
محبت
کبھی جو ملیں فرصتں
بس اک بار چلے جانا
ہاں جاناں !تجھے میری قسم
تم چلے جانا
اس جھیل کے کنارے
جہاں پنچھی گنگناتے ہیں
جہاں ہوا رقص کرتی ہے
جہاں پھول مسکراتے ہیں
جاناں! تجھے میری قسم
وہاں چلے جانا
جہاں سے نظر آئیں
افق کی سرخیاں بھی
جہاں جھیل کے پانی میں
ًٰٰٓٓٓڈوبتا سورج بھی دکھ پائے
ہاں جاناں! تجھے میر ی قسم
وہاں چلے جانا
کہ وہاں پہ ہے سنگم
دن و رات کا
شاید ایسے ہی کسی لمحے میں
کہی ہماری محبت بھی
امر ہو جائے
ہاں جاناں!
شاید ایسا ہو جائے..............
Contents on my Blog

urdu poetry websites in pakistan
UrduPoint.com
www.urdupoint.com
Urdu123.com
www.urdu123.com
UrduShairy.com
www.urdushairy.com/forum/